(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یہودی جنونیوں کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں اشتعال انگیزیاں اپنے عروج پر پہنچ گئی ہیں ، صیہونیوں نے مسجد ابراہیمی میں یہودی مذہبی علامت "منورہ ” نصب کردی ۔
مقبوضہ فلسطین پر قابص شرپسند یہودی آباد کاروں نے ایک نئی اشتعال انگیزی کا ارتکاب کرتے ہوئے گزشتہ روز یہویدی مذہبی علامت "منورہ ” ‘شمع دان’ غرب اردن میں موجود تاریخی مسجد ابراہیمی میں نصب کردی ، اس موقع پر یہودی آباد کاروں کو صیہونی فوج اور پولیس کا مکمل حفاظتی حصار میسر رہا اور انھوں نے مسجد میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مسجد کے تقدس کو پامال بھی کیا ۔
واضح رہے کہ منورہ قابض ریاست اسرائیل کا سرکاری مذہبی نشان اور یہودیوں کی مقدس مذہبی علامت ہے۔ یہ چھ شاخوں والا ایک شمعدان ہےجو چھ شاخوں والی جھاڑی منورہ سے ماحوذ ہے۔یہودی عقیدے کے مطابق موسیٰ جب کوہ طورپر خدا سے ہمکلامی کے لیے گئے تھے تو اس روشن جھاڑی کی شکل میں خدا نے اپنا جلوہ دکھایا تھا۔ منورہ جھاڑی فلسطین میں عام پائی جاتی ہے۔یہ علامت یہودی عبادت گاہوں میں موجود ہوتی ہے۔ رومیوں نے 70 عیسوی میں جب یروشلم میں ہیکل سلیمانی کو برباد کیا تو اس میں موجود منورہ کو اپنی فتح کی یادگار کے طور پر روم لے گئے۔