(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) واضح رہے کہ ایران کے یورینئم افزودگی پروگرام میں اضافے کے بعد اسرائیل کےنمائندہ خصوصی نے پہلی مرتبہ متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا ہے۔
عرب نشریاتی ادارے کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ کے خلیجی ممالک کے لیے نمائندہ خصوصی تسفی ھایفتز نے متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے امور خارجہ و بین الاقوامی تعاون الشیخ عبداللہ بن زاید النھیان سے ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پربات چیت ہوئی۔
یہ ملاقات متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں وزارت خارجہ کے صدر دفتر میں ہوئی جہاں شہرہ آفاق ابراھیمی امن معاہدہ کے بعد متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات پر پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئےدونوں ملکوں کے مابین تعاون کو صحت، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت کے شعبوں میں فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل کادورہ متحدہ عرب امارات ٹرمپ منصوبے کے تحت امن معاہدے کے بعد بظاہر یہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نئے مواقعوں پر بات چیت کے لیے ہے تاہم ایران کے یورینئم افزودگی پروگرام میں اضافے پراسرائیل اپنی تشویش کو ظاہر کر چکا ہے جس کے بعد صہیونی ریاست کے اپنے اتحادی ملکوں کے خصوصی دورے اہم پیش رفت ہیں۔