(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض صہیونی پولیس کی جانب سے مقامی فلسطینیوں کو ان کے علاقے سے اسلحہ کے زور پر جبری نقل مکانی کےلیے مجبور کیا گیا تھا جس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر نے والے فلسطینیوں کو پولیس نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جس کے ساتھ ہی فلسطینی باشندوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
تفصیلات کےمطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی پولیس نےبیت المقدس سے 55 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود یافا شہر میں فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے خلاف کیے جانے والےاحتجاجی مظاہرے میں شریک مقامی باشندوں پر طاقت کا بھر پور استعمال کیا جس کے نتیجے میں صہیونی پولیس اور مظاہرین کے مابین سخت کشیدگی پھیل گئی اور پولیس نے فلسطینی مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ربر کے خول میں لپٹی گولیوں کا اندھا دھند استعمال کیا تاہم فلسطینی مظاہرین نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے پولیس پر سنگ باری کی اور پیٹرول بموں سے ان کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل یافا میں قابض صہیونی پولیس کی جانب سےصہیونی آبادکاروں کے لیے مقامی فلسطینیوں کو ان کے علاقے سے اسلحہ کے زور پر جبری نقل مکانی کےلیے مجبور کیا گیا تھا جس کے خلاف احتجاجی جلوس نکالنے والے افراد میں سے تین فلسطینیوں کو صہیونی پولیس نے حراست میں لےکر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جس کے ساتھ ہی فلسطینی باشندوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق فلسطینی مظاہرین اور صہیونی پولیسکی ان جھڑپوں میں کم سے کم 28 افرادکو حراست میں لیتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے درجنوں شہریوں کو اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔