(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی عدالت میں مختلف بہانوں سے فلسطینی نوجوان کی پیشی کو روکا جارہا ہے جس کے باعث قیدی کے خاندان کو شدید اذیت کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز صہیونی ریاست اسرائیل میں قابض عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس کےرہائشی فلسطینی قیدی ادھم الرشق کے مقدمے کی سماعت 18 فروری تک موخر کردی جس کے بعد نوجوان قیدی کے اہل خانہ اور علاقہ مکینوں کی جانب سے صہیونی غیر قانونی عدلیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کر تے ہوئےالزام عائد کیا کہ قابض جیل انتظامیہ اور صہیونی عدلیہ کی ملی بگھت سے مظلوم فلسطینی پربدترین تشددکیا جارہاہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی نوجوان کےمقدمے کی سماعت میں تاخیر سے متعلق فلسطینی خاندان اور اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ صہیونی جیل انتظامیہ نے بغیر کسی جرم کے کئی ماہ سے نظر بند نوجوان کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا ہوا ہے اور اس سلسلے کو مزید طول دینے کے لیے عدالت اور جیل حکام کی ملی بگھت سے پیشی میں تاخیر کی جارہی ہے۔