(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی عدالت میں قیدی ابو شعيرہ پر متعدد الزامات عائد کیے جن میں خاص طور پر کالعدم تنظیم کے سرگرم کارکن ہونے کے ساتھ ابو شعيرہ پر اشتعال انگیزی اور سیکیورٹی کو خراب کرنے کی کوشش کے الزامات تھے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کلب برائے فلسطینی قیدی کی جانب سےبیان جاری کیا گیا ہے جس میں مقبوضہ بیت المقدس کے عائدہ کیمپ کے رہائشی فلسطینی قیدی اسيد الدين ابو شعيرہ کو اسرائیلی فوجی عدالت نے 22 ماہ قید اور 2 ہزار اسرائیلی شیکل جرمانے کی سزا سنائی۔
قیدی کلب کے مطابق صہیونی فوج نے آزاد کیے گئے قیدی اسيد الدين ابو شعيرہ کو 6 جون 2020 کو عائدہ کیمپ میں واقع ان کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کر تے ہوئے دوبارہ گرفتار کیا اور انہیں عتصيون حراستی مرکز میں تفتیش کے لیے منتقل کیا جو ایک ماہ تک جاری رہا جس میں فلسطینی قیدی کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا بعد ازاں النقب صحرا کے صہیونی عقوبت خانے میں منتقل کردیا گیا۔
قیدی کلب نے بتایا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی کی جانب سے قیدی ابو شعيرہ پر متعدد الزامات عائد کیے تھے جن میں خاص طور پر کالعدم تنظیم کے سر گرم کارکن ہونے کے ساتھ ابو شعيرہ پر اشتعال انگیزی اور سیکیورٹی کو خراب کرنے کی کوشش کے الزامات تھے۔
قیدی کلب کےمطابق صہیونی عدالت میں ابو شعيرہ کے مقدمے کی سماعت کو8 بار ملتوی کیے جانے کے بعد اسرائیلی عدالت نے 22 ماہ کی قید اور 2 ہزارشیکل کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔