روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض ریاست میں صہیونی فوجی عدالتیں بے گناہ فلسطینیوں کےخلاف جھوٹے مقدمے بنانے کے بعد سخت سے سخت سزائیں تجویز کر کے اسیروں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا تی ہیں جس کے بعد اکثر فلسطینی قیدی جیلوں میں ہی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قابض ریاست میں صہیونی عدالت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں واقع العيزريہ قصبے کے رہائشی فلسطینی قیدی ثائ أنيس کو بے بنیاد الزامات کی پاداش میں کئی ماہ صہیونی جیل میں تشدد کانشانہ بنانے کے بعد ان کی اسیری میں مزید 6 ماہ کی مدت کا اعلان کر تے ہوئے صہیونی انتظامی حراست میں ڈا ل دیا جبکہ اسیر کے اہل خانہ کی جانب سے سزا میں نرمی کی درخواست کو مسترد کر تے ہوئےاسیر کو نظر بند کر تے ہوئے تمام بیرونی رابطے منقطہ کردیے گئے ہیں ۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق فلسطینی قیدی ثائ أنيس پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات کے ثابت نہ ہونے کے باوجود غاصب عدالت نے کی سزا کی مدت میں کوئی نرمی نہ کرتے ہوئے اسیر کی نظر بندی پر نظر ثانی نہیں کی ہے ۔