(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی جیل میں غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت گرفتاری کے خلاف بھوک ہڑتال کرنےوالے بے گناہ فلسطینی کو تنگ و تاریک کوٹری میں رکھا گیا ہے۔
فلسطینی اسیروں کے امور سے متعلق کلب برائے اسیران کی جانب سے گذشتہ روز ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق صہیونی جیل عسقلان میں اپنی غیر قانونی حراست کےخلاف رہائی کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد مسلسل 34 روز سےجاری بھوک ہڑتال کر نے والےفلسطینی اسیرعماد سوارکی حالت تشویش ناک حد تک بگڑ چکی ہے تاہم صہیونی جیل انتظامیہ کی جانب سے مجرمانہ غفلت کا سلوک روا رکھا جارہا ہے جس کے باعث اسیر کمزوری کی وجہ سے پیٹ، سر اور معدے میں شدید پیچیدگیوں کا سامنا کررہا ہے اور انکا وزن بارہ کلو تک کم ہوچکا ہے۔
قیدی کلب کے مطابق اسیر کو تنگ و تاریک کوٹری میں بند کیا گیا ہے جہاں پر ہوا اور روشنی جیسی بنیادی ضروریات بھی بامشکل میسر ہیں جبکہ اس طرح کے غیر انسانی ماحول میں مزید 3فلسطینی قیدی صہیونی غیرقانونی حراست کے خلاف احتجاجی بھوک ہڑتال پر ہیں جنکے نام سائد ابو عبید، مصعب الهور و مهند العزه ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں انتظامی قید کی پالیسی برطانوی سامراج کے دور سے اپنائی گئی ہے، اس پالیسی کے تحت کسی بھی فلسطینی شہری کو محض شبے کی بنیاد پر اٹھا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے اور اس کے بعد اسے غیر معینہ مدت تک قید میں رکھا جاتا ہے۔