(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی جیل انتظامیہ قیدیوں کی رہائی کی درخواستوں کو مسترد کر کے انہیں جیلوں میں تنگ و تاریک کوٹریوں میں قیدکر دیتی ہے جہاں جسمانی اذیت کے ساتھ شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا کیا جاتا ہے جو کہ انسان حقوق اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز صہیونی جیل میں15 برس نظر بند رہنے والے مقبوضہ فلسطینی شہر نابلس کے رہائشی فلسطینی قیدی احمد الشبیری کو رہا کر دیا گیا۔
قابض ریاست کی صہیونی غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید کیے گئے فلسطینی کو بغیر کسی جرم کے صہیونی زندانوں میں بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ متعددمرتبہ قیدی کے اہل خانہ کی جانب سےدائر کی گئی رہائی کی درخواستوں کو اسرائیلی عدالتوں میں مسترد کیا جاتا رہا جس کے نتیجے میں فلسطینی قیدی کی زندگی کے قیمتی 15 برس صہیونی جیلوں میں تشدد سہتے گزر گئے۔
خیال رہے کہ قابض ریاست کی جیل سے رہائی پانے والے قیدی احمد الشبیری نے رہائی پانے کے بعد بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ بد ترین غیر انسانی سلوک روا رکھا جاتا ہے، تشدد کے ایسے طریقے ایجاد کیے جاتے ہیں کہ جس کے باعث اکثر مظلوم قیدی زندگی کی بازی ہار جاتا ہے، احمد الشبیری نے مزید کہا کہ صہیونی جیل انتظامیہ قیدیوں کی رہائی کی درخواستوں کو مسترد کر کے انہیں جیلوں میں تنگ و تاریک کوٹریوں میں قیدکر دیتی ہے جہاں جسمانی اذیت کے ساتھ شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا کیا جاتا ہے جو کہ انسان حقوق اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔