(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی غیر قانونی جیل میں بے گناہ فلسطینی 1سال پابند سلاسل رہنےاور اسیری کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد بالآخر رہائی پا گیا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست اسرائیل میں بیت المقدس کے شمال مغرب کے گاؤں بیدوئین کے رہائشی شہری ایمن الحذور کو 1برس بعد اسرائیلی غیر قانونی جیل سے رہا کر دیا گیا۔
قابض صہیونی عدالت میں فلسطینی نوجوان پر کالعدم تنظیم کے رکن ہونے کا بے بنیاد الزام عائد کیا گیا تھا جس کے بعدصہیونی قیدمیں ایک سال کےدوران نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جا تا رہا۔
فلسطینی قیدی کو متعددمرتبہ اسرائیلی زندانوں میں نظر بندی کی خوف ناک سزائیں دی گئیں تاہم ان سالوں میں فلسطینی اسیر پر لگایا گیا الزام ثابت نہیں ہوا جس کے بعد اسیر کو رہائی دے دی گئی ہے۔