(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین لبریشن آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے مشرق وسطیٰ سے متعلق نام نہاد امن منصوبے :صدی کی ڈیل "کا اعلان کیا تو اوسلو معاہدے کی کلیدی شقوں سے دستبردار ہوجائیں گے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکریٹری جنرل اور فلسطینی انتظامیہ کے مذاکراتی امور کے سربراہ صائب عريقات نے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے لیے نام نہاد امن منصوبے "صدی کی ڈیل "لانے کے اعلان پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اقدام فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے عارضی قبضے کو مستقل قبضے میں بدل’ دے گا، اسرائیل اور امریکا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہ کریں، اس کو ہمارے عوام قبول نہیں کریں گے۔
انھوں نے امریکی صدر کے ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے بعد مشرقی وسطیٰ کے حوالے سےصحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدی کی ڈیل کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر سخت تنقید کی جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا تھا کہ صدی کی ڈیل کے حوالے سے فلسطینی ابتدائی طور پر منفی ردعمل دے سکتے ہیں لیکن یہ حقیقت میں ان کے لیے مثبت ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اگر امریکا کی جانب سے صدی کی ڈیل کا اعلان کیا گیا تو فلسطین اسرائیل کے ساتھ طے کئے گئے اوسلو معاہدے سے دستبردار ہونے کا حق رکھتا ہے ، اوسلو معاہدے کی جن کلیدی دفعات سے دستبرداری کی دھمکی دی ہے وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی وضاحت کرتی ہیں۔