(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سعودی عرب میں زیرحراست فلسطینیوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر سعودیہ میں گرفتار اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔
فلسطینی شہریوں نے اردنی وزارت خارجہ کے ذریعے سعودی فرمانرواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے ایک مکتوب پہنچایا ہے جس میں سعودی عرب کی قیادت بالخصوص شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سعودیہ میں حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو رہا کرانے کا حکم صادر کریں۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ کسی جرم کے بغیر 9 ماہ سے سعودی عرب میں پابند سلاسل افراد کے اہل خانہ، بہن بھائی، بچے اور دیگر افراد سخت پریشان ہیں۔ مکتوب میں کہا گیاہے کہ سعودی عرب میں زیرحراست فلسطینیوں میں دانشور، صحافی، ڈاکٹر، اساتذہ اور انجینیرز سمیت کئی دوسرے پیشوں سے منسلک شہری شامل ہیں جو سعودی ریاست کے خلاف کسی بھی قسم کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں گرفتار افراد میں حماس کے ایک سینیر رہ نما ڈاکٹر محمد صالح الخضری اور ان کے صاحب زادے بھی شامل ہے۔ الخضری اور ان کےبیٹے کو سعودی پولیس نے رواں سال اپریل میں حراست میں لے لیا تھا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق سعودی عرب میں گرفتار فلسطینیوں میں کی تعداد 60 بتائی جاتی ہے۔