(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم نے انکشاف کیا ہے کہ سعودیہ عرب اور متحدہ عرب امارات نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے اپنی مالی امداد کو حماس کے مکمل غیر مسلح ہونے سے مشروط کر دیا ہے۔
اخبار کے مطابق، مصر نے تجویز دی ہے کہ غزہ کی تعمیر نو کی نگرانی کے لیے ایک سرکاری ادارہ تشکیل دیا جائے، جس میں نہ حماس شامل ہو اور نہ ہی فلسطینی اتھارٹی۔ تاہم، قطر کا مؤقف ہے کہ حماس کو حکمرانی میں شامل کرنے کا حق حاصل ہے، جو عرب ممالک کے درمیان شدید سفارتی اختلافات کو ظاہر کرتا ہے۔
سعودیہ اور امارات کی سخت شرائط
رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ہفتے ریاض میں ہونے والے عرب رہنماؤں کے اجلاس میں سعودیہ اور امارات نے واضح کیا کہ وہ تب تک غزہ کی تعمیر نو میں نہ مالی مدد دیں گے، نہ ہی عملی طور پر شریک ہوں گے، جب تک حماس مکمل طور پر غیر مسلح نہ ہو جائے اور اسے حکومت میں شامل ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کا فائدہ اٹھانے کی کوشش
اخبار کے مطابق، عرب ممالک کے درمیان اختلافات پر صیہونی ریاست کی گہری نظر ہے اور یہ معاملہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ بھی بن رہا ہے۔
مزید برآں، مصر نے اس معاملے پر مفاہمت کی کوشش کرتے ہوئے ایک ایسا ادارہ بنانے کی تجویز دی ہے جو عرب لیگ کی نگرانی میں کام کرے اور تعمیر نو کے لیے فنڈز فراہم کرنے والے ممالک کو بھی مطمئن کرے۔ تاہم، سعودیہ اور امارات حماس کو اس میں کسی بھی صورت شامل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔
اخبار کا کہنا ہے کہ مصر نے حماس کو اس کمیٹی سے باہر رکھنے کے بدلے تعمیراتی منصوبوں پر کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھنے کی کوشش کی ہے، لیکن سعودیہ اور امارات کو خدشہ ہے کہ اس سے بدعنوانی اور مالی بے ضابطگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
قطر کا حماس کی حمایت پر اصرار
ادھر، اخبار کے مطابق قطر نے سعودیہ اور امارات کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے حماس کے حق حکمرانی پر زور دیا ہے۔ قطر کا مؤقف ہے کہ نہ صرف غزہ میں، بلکہ فلسطینی سیاسی نظام میں بھی حماس کو شامل کیا جانا چاہیے۔
اخبار نے ایک نامعلوم سعودی یا اماراتی اہلکار کے حوالے سے لکھا:”حماس کے پاس ایک بھی بندوق یا گولی نہیں ہونی چاہیے، ورنہ غزہ بار بار تباہ ہوتا رہے گا، چاہے اسے کتنی ہی بار دوبارہ تعمیر کر لیا جائے۔”
یہ مؤقف اسرائیلی دعوؤں کے عین مطابق ہے، جس کا مقصد غزہ میں حماس کے اثر و رسوخ کو ختم کرنا اور فلسطینی مزاحمت کو کمزور کرنا ہے۔