(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سعودی حکام نے دونوں خواتین کو کئی گھنٹے تک روزے کی حالت میں حبس بے جا میں رکھا اور باپ اور بیٹے کی گرفتاری سے متعلق بات نہ کر نے پر خبردار کرتے ہوئے زبر دستی ایک عہد نامے پر سائن کروائے۔
یورو مڈل ایسٹ مانیٹرنگ گروپ برائے انسانی حقوق نے انکشاف کیا ہےکہ سعودی سکیورٹی فورسز نے جدہ میں زیرحراست 83 سالہ محمد الخضری کی رہائش گاہ پرچھاپہ مارا اور ان کی اہلیہ 70 سالہ وجدان اور ان کے بیٹے ھانی الخضری کی اہلیہ کو حراست میں لیتے ہوئے توہین آمیز سلوک کیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی فورسز نے دونوں خواتین کو کئی گھنٹے تک روزے کی حالت میں حبس بے جا میں رکھا گیااور محمد الخضری اور ھانی الخضری کی گرفتاری سے متعلق بات نہ کر نے پر خبردار کرتے ہوئے زبر دستی ایک عہد نامے پر سائن کروائے۔
اس دوران بزرگ خاتون وجدان اور ان کی بہو کی تلاشی لی گئی اور انہیں تفتیش کا نشانہ بنایا گیا، ان کی تلاشی کی باقاعدہ ویڈیو بنائی گئی اور ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا گیاجبکہ ان کے موبائل فون بھی ان سے چھین لیے۔
سعودی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے الخضری کے اہل خانہ کو دھمکی دی گئی کہ اگر وہ محمد الخضری اور ہانی الخضری کی رہائی کے مطالبے سے باز نہ آئیں تو ان کے خاندان کے دوسرے افراد کو بھی حراست میں لے لیا جائے گا اور خواتین کو ملک بدر کردیا جائے گا۔