اسلامی جہاد کےعکری ونگ سرايا القدس نے اعلان کیا ہے کہ اس کی کمانڈر غرب اردن میں قابض اسرائیل کے بے پائلٹ طیاروں سے نکالی گئی معلومات تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
سرايا القدس نے ایکشن کے مناظر جاری کیے جن میں ڈرون کو پکڑنے کی کارروائی دکھائی گئی اور وہ حصّہ بھی دکھایا گیا جو دشمن کے ڈرونز سے حاصل کی جانے والی معلومات میں سے شائع کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
ایک فیلڈ کمانڈر نے بدھ کی شام کہا کہ قیادت نے معرکہ طوفان الاقصیٰ کے آغاز سے ہی ہدایت جاری کی تھیں کہ کارروائی شروع کی جائے جس کا ہدف قابض دشمن کی آنکھیں اور اس کے ڈرون طیارے تھے اور یہ کارروائیاں غرب اردن کے مختلف شہروں میں جاری رہیں۔
اس کمانڈر نے بتایا کہ سرايا القدس کے مجاہدین نے آپریشن کے دوران قابض کے ڈرونز کے خلاف مناسب فائرنگ کے وسائل استعمال کر کے کامیابی سے مقابلہ کیا، نیز میدانِ جنگ میں نئی اسلحے کی شمولیت کا بھی اشارہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ “آپریشن کا پوشیدہ حصہ” انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ ” کو ایسی معلومات فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوا جن میں قابض فوج کے مراکز، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، دشمن کے اجتماعات اور کچھ نئے قائم شدہ ٹھکانوں کے کوآرڈینیٹس شامل ہیں، علاوہ ازیں اور بھی حساس معلومات حاصل ہوئی ہیں جنہیں اس مرحلے میں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ظاہر نہیں کیا جا رہا۔
مأخذ نے بتایا کہ ان معلومات کے حصول کا میدانِ عمل پر واضح اثر پڑا ہے۔ نتائج کے مطابق متعدد آپریشنز انجام پائے جن میں قابض فوج کے ٹھکانے، رکاوٹیں اور فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا اور فوجی گاڑیوں کے راستوں پر بارودی یا پھٹنے والی ڈیوائسز نصب کی گئیں۔
فیلڈ کمانڈر نے زور دیا کہ سرايا القدس کی عسکری تنظیمیں نئے میدانی حربی طریقے اپنانے کے ذریعے قابض فوج کو مستقل تکلیف پہنچاتی رہیں گی تاکہ دشمن کو تکلیف محسوس ہو ۔ ان کا کہنا تھا کہ مزاحمتی فورسز کی صلاحیتیں بالکل ٹھیک ہیں اور ان کے مزاحمت کاروں کی بندوقیں قابض کے سامنے بلند رہیں گی۔