(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عرب ممالک میں یہودی تنظیم کے قیام سے خطے میں صہیونی توسیع پسندی تقویت ملے کی ، صیہونی اثرو نفوذ، سیکیورٹی اور سماجی بدامنی میں مزید اضافہ ہوگا جس کا یہ خطہ متحمل نہیں ہوسکتا.
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حما س کے بیرون ملک مقیم شعبہ اطلاعات کے سربراہ رافت مرہ نے نے صیہونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ کے اس اعلان کی مذمت کرتے ہوئے مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خلیجی ممالک کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد ان ممالک میں قیام پذیر یہودیوں کی نمائندہ تنظیم قائم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک میں یہودی تنظیم اور یہودی عدالت کا قیام صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے شکست خوردہ فیصلے میں ایک اور شکست ہے اور اس کے نتیجے میں قضیہ فلسطین اور فلسطینی قوم کے حقوق کو غیرمعمولی نقصان پہنچے گا۔
رافت مرہ نے کہا کہ خلیجی عرب ممالک میں یہودی تنظیم کے قیام کے لیے جو جواز اور دلائل پیش کیے جا رہے ہیں وہ دھوکے کے سوا کچھ نہیں۔ خطے میں صہیونیوں کی تخریب کاری کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، عمان اور قطر سمیت دیگر خلیجی ممالک میں مقیم یہودیوں نے ’’خلیجی یہود برادری انجمن‘‘ تشکیل دی ہے جس کا مقصد خطے میں اولین یہودی عدالت کے قیام کی راہ ہموار کرنا ہے اور خطے میں صیہونی اثررسوخ میں تیزی سے اضافہ کرنا ہے۔
خلیجی یہود برادری انجمن کے روحانی پیشوا ربی ڈاکٹر ایلی عبادی نے کہا ہے کہ خلیجی یہود انجمن، خلیج تعاون کونسل کے رکن ملکوں میں بسنے والی یہودی برادری کا اکٹھ ہے جو خطے میں یہودی طرز زندگی کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔