(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکام نےفلسطینی باشندوں کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے جبکہ مقدس مقامات کی بےحرمتی کے ساتھ ساتھ مقدس شخصیات کی بے حرمتی کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے۔
قابض صیہونی فوجی حکام نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب اور ممتاز عالم دین الشیخ عکرمہ صبری کو بیت المقدس میں قائم القشلہ نامی ایک بدنام زمانہ حراستی مرکز میں طلب کیا ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی حکام شیخ عکرمہ صبری کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل کرنا چاہتے ہیں جس کیلئے وہ حیلے بہانے تلاش کررہے ہیں ۔
اسرائیلی پولیس نے گذشتہ جمعہ کو الشیخ عکرمہ صبری اور سرکردہ فلسطینی خاتون سماجی رہ نما ھنادی الحلوانی کو حراست میں لینے کےبعد رہا کردیا تھاجبکہ انہیں مسجد اقصیٰ سے ایک ہفتے کے لیے بے دخلی کا نوٹس دیا گیا تھا۔الشیخ عکرمہ صبری کی بار بار گرفتاری، پیشی اور مسجد اقصیٰ سے بے دخلی ان کی قبلہ اول کے حوالے سے خدمات پر اسرائیلی دشمن کے خوف کا واضح ثبوت ہے۔
واضح رہے کہ الشیخ عکرمہ صبری صیہونی جرائم کے خلاف بےخوف بیان دیتے ہیں ان کے اسی بے باک رویے کے باعث صیہونی حکام انھیں مسجد اقصیٰ سے بے دخل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں ۔