(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)حماس نے سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کی گرفتاریوں اور ان کے ظالمانہ ٹرائل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی وباء پھیلنے کے بعد فلسطینیوں کا سعودی عرب کی جیلوں میں بے آسرا رہنا اور ان کے معاملے میں مجرمانہ لا پرواہی برتنے کا کوئی جواز نہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کی جانب سے جاری بیان میں ایک بارپھر سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے فلسطینی اور اردنی شہریوں بالخصوص جماعت کے عمر رسیدہ رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے ھانی الخضری کو رہا کرے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی وباء پھیلنے کے بعد فلسطینیوں کا سعودی عرب کی جیلوں میں بے آسرا رہنا اور ان کے معاملے میں مجرمانہ لا پرواہی برتنے کا کوئی جواز نہیں،سعودی عرب حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو انسانی بنیادوں پر فوری رہا کرے۔
حماس نے خبردار کیا ہے کہ سعودی عرب میں ایک سال سے پابند سلاسل ڈاکٹرمحمد الخضری اور ان کے بیٹےڈاکٹر ھانی الخضری سمیت دسیوں فلسطینی بغیر کسی جرم کے قید ہیں، ان کا صرف اتنا قصور ہے کہ انہوں نے فلسطینی قوم اور قضیہ فلسطین کو پس پشت نہیں ڈال، وہ سعودی عرب میں تمام تر آئینی اور قانونی تقاضوں کے مطابق قضیہ فلسطین کی خدمت کرتے اور فلسطینیوں کے حقوق کے لیے سعودی عرب میں آواز بلند کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں قید فلسطینی اور اردنی شہریوں پر سعودی حکام نے مزاحتمی تحریک حماس کے لیے فنڈنگ کرنےسمیت دیگر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرتے ہوئے قید کردیا ہے ۔