غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج نے مظاہرین کے خلاف حسب معمول طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک خاتون شہید اور 28 شہری زخمی ہوگئے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ میں وزارت صحت کے مطابق جمعہ کو ہفتہ وار ’’حق واپسی‘‘ ریلیاں جاری تھیں کہ اس دوران اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر آنسوگیس کی شیلنگ، دھاتی گولیوں، صوتی بموںاور براہ راست فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں ایک خاتون شہید اور 28شہری زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ خاتون کو مشرقی غزہ میں مظاہرے کے دوران سرمیں گولی لگی۔ زخمی ہونے والوں میں ایک صحافی، ایک امدادی کارکن شامل ہیں تاہم ان کی شناخت ظہار نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔
اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اور سات سال سے جاری غزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔
اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ضرورت کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔