لبنان کی اسلامی مزاحمتی جماعت حزب اللہ نے جنوبی لبنان کے قصبے بلیدا پر قابض اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ یہ درندگی امریکہ کی شراکت اور واضح سازباز کے ساتھ کی گئی۔
حزب اللہ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کی صبح بلیدا کے اندر گھس کر بلدیہ کی عمارت پر دھاوا بولا اور بلدیاتی ملازم ابراہیم سلامہ کو اس وقت گولیوں سے شہید کر دیا جب وہ اپنے بستر پر سوئے ہوئے تھے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ واقعہ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ قابض دشمن کس قدر خون کا پیاسا اور قتل و غارت گری کا شوقین ہے جو کسی انسانی یا اخلاقی قدر کو خاطر میں نہیں لاتا۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ یہ صہیونی جرم امریکی ایلچی مورگن اورٹاگوس کے لبنان کے حالیہ دورے کے فوراً بعد پیش آیا ہے۔ مورگن اورٹاگوس امریکی نمائندے کی نائب ہیں اور انہوں نے بدھ کے روز ’’میکانزم کمیٹی‘‘ کے اجلاس کی صدارت کی تھی۔
’’میکانزم کمیٹی‘‘ وہ کمیٹی ہے جو نومبر سنہ2024ء میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کرتی ہے۔ یہ کمیٹی بدھ کے روز لبنان میں جمع ہوئی تھی۔
حزب اللہ نے کہا کہ قابض اسرائیل کا یہ حملہ دراصل امریکہ کی شراکت اور تائید سے ہوا ہے۔ واشنگٹن نے لبنان پر دباؤ ڈالنے اور اسے اپنے مفادات کے تابع کرنے کے لیے اس جارحیت کی منظوری دی۔ امریکہ کی پالیسی ہمیشہ سے صہیونی جارحیت کے لیے سبز بتی دکھانے اور لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے پر مبنی رہی ہے۔
بیان میں حزب اللہ نے لبنان کے صدر جوزف عون کے اس موقف کو سراہا جنہوں نے لبنانی فوج کو اسرائیلی دراندازیوں کا مقابلہ کرنے کی ہدایت دی۔ حزب اللہ نے زور دیا کہ لبنانی فوج کو ہر ممکن عسکری اور سیاسی سہارا دیا جائے تاکہ وہ اپنی سرحدوں اور عوام کا دفاع کر سکے۔
حزب اللہ نے عالمی برادری، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی امن فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور قابض اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کریں۔
قابض اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ بلیدا کی بلدیہ کی عمارت کو حزب اللہ کی ’’دہشت گردانہ سرگرمیوں‘‘ کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا، جو بظاہر ایک شہری ڈھانچے کے تحت جاری تھیں۔
قابض اسرائیلی درندگی کے نتیجے میں سنہ2023ء کے اکتوبر سے لبنان میں چار ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں اور سترہ ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ ستمبر سنہ2024ء میں قابض اسرائیل نے لبنان کے خلاف کھلی جنگ چھیڑ دی تھی۔ نومبر سنہ2024ء کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود قابض اسرائیلی فوج اب تک چار ہزار پانچ سو سے زائد بار معاہدہ توڑ چکی ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں لبنانی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔