(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) گزشتہ ہفتے شام کے دارالحکومت دمشق میں اسرائیل کے فضائی حملے میں حزب اللہ لبنان کے ایک اعلی کمانڈر علی کامل محسن شہید ہو گئے جس کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کیا، اس اعلان کے بعد اسرائیل آرمی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا تھا۔
اسرائیل کی نیوز ویب سائٹ 2 نے ایک صیہونی فوجی افسر کے حوالے سے نام نہ ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر واقع شبعا کھیتوں میں ہونے والی جھڑپ جس کو اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کی انتقامی کارروائی کو ناکام بناناقراردیاگیا تھا درحقیقت ایسی کوئی جھڑپ ہوئی ہی نہیں بلکہ اسرائیلی فوجیوں نے غلط فہمی میں اپنے ہی ساتھیوں پر فائرنگ کردی تھی ۔
حزب اللہ کی جانب سے انتقام کے اعلان کے بعد سے اسرائیلی آرمی ہائی الرٹ تھی ، لبنان کی سرحد کے قریب شبعا کھیتوں میں گشت کرنے والی ایک اسرائیلی یونٹ کو یوں محسوس ہوا گویا حزب اللہ لبنان کے کمانڈوز نے ان پر حملہ کر دیا ہے جس پر انہوں نے بوکھلا کر فائرنگ اور گولہ باری شروع کر دی، لیکن حقیقت یہ تھی کہ انہوں نے بوکھلاہٹ میں اپنے ہی فوجیوں کو نشانہ بنا ڈالا تھا۔ اب انہوں نے شرمندگی سے بچنے کیلئے یہ خبر اڑا دی کہ اسرائیل آرمی نے حزب اللہ لبنان کا کمانڈو ایکشن ناکام بنا دیا ہے۔
واقعے کے کچھ دیر بعد حزب اللہ لبنان نے اپنے سرکاری بیان میں واضح کیا کہ انہوں نے مقبوضہ فلسطین کے اندر کوئی کاروائی انجام نہیں دی اور ان کا کوئی مجاہد زخمی یا شہید نہیں ہوا۔