(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) لبنان کے وزیر اعظم نے حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ڈرون آپریشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان سے باہر کوئی بھی عمل یا کارروائی ریاستی عمل دخل اور فریم ورک سے بالا تر نہیں ہو سکتا۔
تفصیلات کےمطابق لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کی جانب بھیجے جانے والے ڈرون جس کو اسرائیل نے راستے میں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے پر اپنا تفصیلی موقف بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”اس طرح کا کوئی واقعہ قابل قبول نہیں ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور لبنا ن کے درمیان سمندری سرحد کے قریب قدرتی گیس کی دریافت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع جاری ہے جس پر امریکی تعاون سے مذاکرات جاری ہیں تاہم کافی عرصہ سے یہ مذاکرات تعطل کی ہی زد میں رہے۔
لبنانی وزیراعظم نے حزب اللہ کی جانب سے ہفتے کے روز اسرائیل کی جانب تین ڈرون بھیجنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی ہر غیر سرکاری کوشش کو خطرناک اور ناقابل قبول دیا۔ انھوں نے کہا کہ لبنان سمجھتا ہے کہ لبنان سے باہر کوئی بھی عمل یا کارروائی ریاستی عمل دخل اور فریم ورک سے بالا تر نہیں ہو سکتا ۔ یہ ریاستی ذمہ داری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ” کسی بھی استثنا کے بغیر ہر ایک کو مذاکراتی عمل کے حوالے سے لبنان کی ریاست کے پیچھے کھڑا ہونا ہوگا۔” انہوں نے مزید کہا ”مذاکرات پیش رفت کی سطح پر ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ حزب اللہ لبنا ن کو مذکرات کے ذریعے کسی نتیجے پر پہنچنے سے روک رہا ہے۔