(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )حزب اللہ کا اسرائیلی فوج کو دندان شکن جواب، اہم صیہونی کمانڈرسمیت متعدد صہیونی فوجی ہلاک و زخمی ہوگئے۔
لبنان میں اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اتوار کے روز غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے فوجیوں کو دندان شکن جواب دیتے ہوئے مقبوضہ فلسطین میں گشت پر معمور صہیونی فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجہ میں صہیونی فوج کے سینئر کمانڈرسمیت متعدد صیہونی فوجی ہلاک اورزخمی ہوگئے۔
روزنامہ قدس نیو ایجنسی کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ دنوں شام میں حزب اللہ کے دو جوانوں کی صہیونی حملوں میں شہادت کے بعد ان جوانوں کے نام پر قائم کیا گئے مزاحمتی یونٹ نے آج شمال کے علاقے میں مارون الراس نامی علاقہ سے مقبوضہ فلسطین میں موجود غاصب صہیونی فوجیوں کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں صہیونی غاصب فوج کے سینئر کمانڈر سمیت متعددغاصب صہیونی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے یہ کارروائی آج اتوار کے روز دوپہرتین سے چار بجے کے درمیان کی گئی ۔
اسرائیل کے چینل 13 کی رپورٹ کے مطابق غاصب صہیونی ریاست نے اپنے سینئر کمانڈر کی ہلاکت اور متعدد فوجیوں کے ذخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کی دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا جس میں سے ایک فرارہونے میں کامیاب ہوئی جبکہ دوسری گاڑی میں موجود سینئر کمانڈراوردیگر فوجی ہلاک و زخمی ہوگئے۔
اس واقعہ کے بعد صہیونی فوج نے لبنان کے ساتھ سرحدی علاقے میں اپنے صہیونی آبادکاروں کو چار کلو میٹر سرحد سے دور رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں جبکہ صہیونی آبادکاروں کے لئے مقبوضہ فلسطین میں محفوظ پناہ گاہوں کو کھولنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے ہیں ۔
حزب اللہ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی صہیونی دشمن کی جانب سے عقربا نامی علاقہ میں حزب اللہ کے دو جوانوں کو شہید کرنے کا انتقام ہے جبکہ لبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور ڈرون طیاروں والے معاملے پر حزب اللہ وقت آنے پر انتقامی کاروائی کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیل نے عقربا نامی علاقہ میں ایک فوجی کارروائی میں حزب اللہ کے دو جوانوں کو نشانہ بنایا تھا جبکہ ایک اور کارروائی میں اسرائیلی ڈرون طیاروں نے بیروت میں حزب اللہ کے میڈیا سینٹر کی عمارت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی جس کے جواب میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن اللہ نے اسرائیل کو متنبہ کیا تھا کہ حزب اللہ اس جارحیت کا بدلہ لے گی اور اسرائیل کو کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ لبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرے۔