اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ مختلف فریقوں کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے تسلسل کے بارے میں کیے جانے والے بیانات بظاہر مثبت ہیں، تاہم ان بیانات کو عملی شکل دینے کے لیے قابض اسرائیل پر حقیقی اور سنجیدہ دباؤ ڈالنا ضروری ہے۔
انہوں نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ ان مثبت موقفوں کو حقیقی معنوں میں مؤثر بنانے کے لیے ایسی ٹھوس اور فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے جو قابض اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں سے روکے اور اسے کسی بھی نئی جارحیت کے لیے بہانے تراشنے کا موقع نہ دے۔
قابل ذکر ہے کہ قابض اسرائیلی افواج جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود غزہ میں اپنی درندگی اور خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وزارت صحت غزہ کے مطابق 11 اکتوبر سنہ2025ء کو طے پانے والے وقفِ فائر کے بعد سے اب تک قابض اسرائیلی حملوں میں 211 فلسطینی شہید اور 597 زخمی ہو چکے ہیں۔ اس طرح دو برس سے جاری قابض اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی مجموعی تعداد 68 ہزار 643 اور زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 655 تک جا پہنچی ہے۔