(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) آج علی الصبح، شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کی فائرنگ سے 42 سالہ سابق فلسطینی اسیر حسین حردان شہید ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ حسین جمیل حسین حردان، کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے جنین پر حملے کے دوران گولی مار کر شہید کر دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق، آج صبح فجر کے وقت، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے جنین شہر کے ناصرہ اسٹریٹ پر واقع شہید حسین حردان کے گھر پر دھاوا بولا۔ حسین حردان ایک سابق اسیر تھے جنہیں قابض افواج اس سے قبل تین مرتبہ گرفتار کرنے کی کوشش کر چکی تھیں، مگر وہ ہر بار فرار ہونے میں کامیاب رہے۔
ذرائع کے مطابق، آج چوتھی کوشش کے دوران بھی حسین نے فرار کی کوشش کی، تاہم غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے فوجیوں نے ان پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ اس کے بعد قابض فوج نے انہیں طبی امداد فراہم کرنے سے روک دیا اور ان کی لاش قبضے میں لے لی۔
مقامی ذرائع نے مزید بتایا کہ بعد ازاں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے ان کی میت کو جنین کے شمال مشرق میں واقع جلمہ فوجی چوکی منتقل کیا، جہاں سے اسے فلسطینی ہلال احمر کی ایمبولینس کے حوالے کیا گیا۔
فلسطینی ہلال احمر نے تصدیق کی ہے کہ اس کی ٹیم نے جلمہ چیک پوسٹ سے شہید کی میت وصول کی، جسے بعد ازاں جنین کے سرکاری اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
حسین حردان کی شہادت کے بعد، جنین اور اس کے کیمپ میں جاری غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے حملوں کے دوران شہید ہونے والوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے، جب کہ درجنوں افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کا جنین شہر اور کیمپ پر حملہ مسلسل 73 ویں دن بھی جاری ہے، جس میں گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے، آگ لگائی جا رہی ہے، اور کچھ گھروں کو فوجی چوکیوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔