(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) ایک فلسطینی رہنما نے تصدیق کی کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردانہ کارروائیوں نے جنین پناہ گزین کیمپ کی 90 فیصد سے زائد آبادی کو زبردستی بے دخل کر دیا گیا ہے۔ اس وحشیانہ کارروائی کے باعث 20 ہزار سے زائد فلسطینی شہری اپنے گھروں سے بے گھر ہو کر مختلف علاقوں، دیہاتوں اور قصبوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں فلسطینی عوام کے درمیان زبردست یکجہتی اور سماجی تعاون دیکھنے میں آ رہا ہے۔
فلسطینی ریڈیو صوت فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے، جنین میں قومی اور اسلامی قوتوں کے رابطہ کار، راغب ابو دیاک، نے انکشاف کیا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے جنین کیمپ میں 470 گھروں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں بے شمار خاندان بے سروسامانی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ابو دیاک کے مطابق، مقامی تنظیمیں اور سماجی ادارے ان سنگین حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے متحرک ہیں۔ عوامی اور سرکاری سطح پر معاونتی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، جو متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے کام کر رہی ہیں، جبکہ غیر قانونی صیہونی ریاست کی وحشیانہ پالیسیوں کے خلاف فلسطینی عوام کے لیے امدادی رقوم جمع کرنے کی مہم بھی جاری ہے۔
یہ صیہونی جارحیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب فلسطینی عوام ہر سطح پر صیہونی مظالم کے خلاف مزاحمت بڑھانے کے لیے سرگرم ہیں اور قابض افواج کے خلاف تمام ممکنہ ذرائع سے جدوجہد کی اپیلیں کی جارہی ہیں۔