(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کے بیان کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کی زیرصدارت اہم اجلاس میں عالمی عدالت انصاف کی طرف سے کسی بھی اقدام کا جوابی اقدام یا رد عمل پرغور کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ‘یسرائیل ھیوم’ کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ، وزارت انصاف اور قومی سلامتی کونسل کے حکام نے عالمی عدالت کی وکیل استغاثہ فاتو بنسوڈا کے اسرائیلی جرائم کی تحقیقات سے متعلق اعلان کا جواب دینے پر غور کیا ہے۔تینوں اداروں کے حکام نے وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ ایک اجلاس کے بعد کہا کہ عالمی عدالت انصاف کی طرف سے کسی بھی اقدام کے جوابی یا رد عمل پرغور کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں بھی عالمی فوج داری عدالت کی طرف سے کسی تحقیقاتی کوشش کا جواب دینے پرغور کیا گیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی حکومت نے عالمی عدالت انصاف’آئی سی سی’ کے ملازمین کی فلسطینی اراضی میں داخلے پر پابندی لگانے پرغور شروع کیا ہے۔اسرائیل کی طرف سے یہ پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی جا رہی ہے جب کے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کررہی ہیں۔