بیروت ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
قابض اسرائیل کے جنگی ڈرون طیارے نے جنوبی لبنان کے قصبے المنصوری میں ایک شہری گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک لبنانی شہری شہید ہو گیا۔
لبنانی نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق صہیونی ڈرون نے بلدہ المنصوری میں امام موسیٰ صدر کے میدان کے قریب حملہ کیا جس کے بعد جائے وقوعہ پر آگ بھڑک اٹھی۔
لبنانی طبی ذرائع نے تصدیق کی کہ شہری اپنی گاڑی پر ہونے والے اس صہیونی حملے میں شدید زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔
لبنان کے مختلف ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حملے میں شہید ہونے والے شخص کی شناخت استاد محمد علی شویخ کے طور پر ہوئی جو المنصوری سکول کے پرنسپل تھے۔
لبنانی ایجنسی نے مزید بتایا کہ قابض اسرائیل کے ڈرون طیارے الزهرانی اور اس کے پڑوسی دیہات کی فضاؤں میں نہایت خطرناک حد تک نچلی پروازیں کرتے رہے، جب کہ مغربی سیکٹر کے متعدد دیہات خصوصاً قضاء صور کے اوپر بھی صہیونی پروازیں جاری رہیں۔
قواتِ قبضہ نے العدیسہ کے مقام ساحة العين کی جانب دھوئیں کا بم پھینکا اور سرحدی قصبے یارون کی فضا میں روشنی پھیلانے والے فلیئر برسائے۔
یاد رہے کہ سنہ2023 کے اکتوبر میں قابض اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سرحدی جھڑپیں بھڑک اٹھیں جو سنہ2024 کے ستمبر میں ایک ہمہ گیر جنگ میں تبدیل ہوگئیں۔ اس جنگ نے چار ہزار سے زائد افراد کی شہادت، سترہ ہزار کے قریب زخمیوں اور لبنان بھر میں وسیع تباہی کو جنم دیا۔
قواتِ قبضہ آج بھی فائر بندی کے معاہدوں کو روندتے ہوئے جنوبی لبنان کی پانچ پہاڑیوں پر قابض ہے جنہیں اس نے گذشتہ جنگ کے دوران ہتھیا لیا تھا۔ اس کے علاوہ لبنان کی وہ زمینیں بھی اب تک صہیونی تسلط میں ہیں جو دہائیوں سے آزاد نہیں ہو سکیں۔