کیپ ٹاؤن ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
جنوبی افریقہ کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیل کی جاری نسل کشی کے خلاف عالمی عدالتِ انصاف میں دائر اپنے مقدمے کو بھرپور انداز میں آگے بڑھا رہی ہے، خواہ قابض اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کے درمیان جنگ بندی کا اعلان ہی کیوں نہ کیا گیا ہو۔
جنوبی افریقہ کی وزارتِ تعلقاتِ بین الاقوامی و تعاون نے اپنے سرکاری بیان میں کہا کہ جنگ بندی سے یہ حقیقت تبدیل نہیں ہوتی کہ قابض اسرائیل نے غزہ کے نہتے فلسطینیوں کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ وزارت کا کہنا تھا کہ عالمی عدالتِ انصاف میں دائر مقدمے کا مقصد ان جرائم کو صرف وقتی طور پر روکنا نہیں بلکہ ان کے اعادے کو مکمل طور پر روکنا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ عدالتی راستہ جنوبی افریقہ کی اس تاریخی وابستگی کی ترجمانی کرتا ہے جو اس نے ہمیشہ نسلی امتیاز کے خاتمے اور دنیا بھر کے مظلوم اقوام کے حقوق کے دفاع کے لیے نبھائی ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے دسمبر سنہ 2023 میں عالمی عدالتِ انصاف میں ایک مفصل مقدمہ دائر کیا تھا جس میں قابض اسرائیل پر غزہ میں شہریوں کے خلاف ایسے اقدامات کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا جو بین الاقوامی قوانین کے تحت نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔
بعد ازاں عالمی عدالتِ انصاف نے اپنے عبوری فیصلے میں قابض اسرائیل کو فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا تاکہ غزہ کے محصور فلسطینیوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی ممکن ہوسکے۔