(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مشرقی بحیرہ روم میں تجرباتی مشن پرآئے اسرائیلی بحری جہاز کو ترک بحریہ نے اپنا راستہ تبدیل کرنے اور وہاں سے نکلنے پر مجبور کردیا۔
تفصیلات کےمطابق اسرائیلی کے ایک عبرانی نیوز چینل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ترکی بحریہ نے مشرقی بحیرہ روم میں تجرباتی مشن پرآئے اسرائیل کےایک بحری جہاز کو روک کر اسے راستہ تبدیل کرنے پر اس وقت مجبور کر دیا جب وہ جمہوریہ قبرص کے قریب بحیرہ روم میں سائنسی مشن پرروانہ تھا ۔
ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں ترک بحریہ کی طرف سے اسرائیلی جہاز کو روکےجانے کے واقعے کو غیرمعمولی قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ترک بحریہ نے فوری کارروائی کرکے اسرائیلی جہاز کو وہاں نکلنے پر مجبور کردیا یہ بحری جہاز قبرص کے قریب اقتصادی اور سائنسی تجربات کے لیے بھیجا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ترکی اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہیں تاہم دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف سخت موقف رکھتے ہیں اور گزشتہ روز اسرائیل کے خلاف برسرپیکار فلسطینی اسلامی مزاحتمی تحریک کے اعلیٰ اختیاراتی وفد نے ترک صدر سے بھی ملاقات کی ہے ۔