(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ترک وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی انتخابات کے التوا کی خبر افسوس ناک ہے تاہم ترکی فلسطینی حکومت کو انتخابات میں سہولت فراہم کر نے کی پیش کش کرتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روزترکی کی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس کے مطابق ترکی کے لیے فلسطینی پارلیمنٹ اور صدارتی انتخابات ملتوی ہونے کی خبریں افسوس ناک ہیں تاہم ترکی نےفلسطینی حکومت کو انتخابات میں سہولت فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابات میں تاخیر کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ صہیونی ریاست اسرائیل نے فلسطینیوں کی طرف سے مشرقی بیت المقدس میں انتخابات کرانے کی اپیل پر رد عمل ظاہر نہیں کیا اور انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی۔
بیان کے مطابق ترکی نے اسرائیلی قابض حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے "رکاوٹ” کے مؤقف کو ختم کرے اور فلسطینی انتخابات میں آسانی پیدا کرے،مزید یہ کہ اسرائیل اپنی رکاوٹیں ڈالنے والی پالیسیوں کو ختم کرے اور 1995 کے اوسلو عبوری معاہدے کی شقوں کا احترام کرتےہوئے فلسطینی انتخابات کے انعقاد کویقینی بنائے ۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے ابھی تک یہ نہیں کہا ہے کہ آیا وہ گذشتہ انتخابات کی طرح مشرقی بیت المقدس میں بھی ڈاک کے ذریعہ رائے دہندگی کی اجازت دے گا یا نہیں تاہم اس نے فلسطینی اتھارٹی کی سرگرمیوں پر پابندی نافذ کردی ہے جس میں انتخابی مہمات شامل ہیں۔