• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
بدھ 12 نومبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

باب الرحمت قبرستان پر اسرائیلی حملہ، مذہبی اشتعال انگیزی: القدس گورنری

القدس گورنری نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیل کی کارروائی مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے مترادف ہے اور عالمی برادری فوری مداخلت کرے۔

بدھ 12-11-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم
0
باب الرحمت قبرستان پر اسرائیلی حملہ، مذہبی اشتعال انگیزی: القدس گورنری
0
SHARES
0
VIEWS

مقبوضہ بیت المقدس ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ

القدس گورنری کی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ باب الرحمت قبرستان پر انتہاپسند یہودی آبادکاروں کے حملے اور تخریب قابض اسرائیل کی شہر کے تاریخی اسلامی اور عیسائی آثار کو مٹانے کی منظم کوششوں کا حصہ ہیں۔ حکومت نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری کارروائی کریں اور قدس میں مقدسات اور اسلامی قبرستانوں کی حفاظت کریں۔

القدس گورنری نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ یہودی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ کی مشرقی د یوار کے ساتھ جُڑے قبرستان میں داخل ہو کر متعدد اسلامی قبروں کے نشان اور قبروں کو توڑ پھوڑ دیا، جو قابض اسرائیل کی فلسطینی شناخت مٹانے کی پالیسی کا حصہ ہے۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ باب الرحمت قبرستان مکمل طور پر اسلامی ہے اور یہاں صحابہ اور تابعین کے قبریں موجود ہیں، جن میں عبادہ بن الصامت اور شداد بن اوس جیسے جلیل القدر صحاب کرام آسودہ خاک ہیں۔ وہ افراد بھی شامل ہیں جو حضرت عمر اور ایوبی دور میں القدس کی فتح میں شریک ہوئے۔ قبرستان کی توہین تاریخ، فلسطینی شناخت اور اسلامی مقدسات پر حملہ ہے۔

حکومت نے کہا کہ اس قبرستان پر گذشتہ کئی سالوں سے مسلسل مظالم کیے جا رہے ہیں جن میں راگ بجانا، تلمودی عبادات کرنا، قبروں کی توہین، اور قابض اسرائیل کی میونسپلٹی کی مداخلت شامل ہیں جس نے قبرستان کے حصے کاٹ کر دفن کو روکا اور اسے “تورات کے باغات” میں تبدیل کر دیا، جبکہ قابض اسرائیل کے حکام خطرناک یہودی تہوید کے منصوبے جیسے ٹیلِفریک پروجیکٹ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

حکومت قدس نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل آبادکاروں کو قبرستان میں داخل ہونے اور تلمودی رسومات ادا کرنے کے دوران تحفظ فراہم کرتا ہے تاکہ مسجد اقصیٰ کے ارد گرد نیا حقیقت قائم کر سکے۔

حکومت نے زور دیا کہ باب الرحمت قبرستان اور پورے مقبوضہ قدس میں ہونے والے مظالم بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں، جو فلسطینی مقدسات اور ثقافتی ورثے کو نشانہ بناتے ہیں اور منظم ثقافتی اور مذہبی صفائی کی پالیسی کا حصہ ہیں۔

بیان کے اختتام پر حکومت نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کے ان اقدامات کا فوری احتساب کریں، فلسطینیوں کے حق حیات کی بین الاقوامی ضمانتوں کو نافذ کریں اور قدس میں تمام یہودی تہوید کی کوششوں اور اسلامی و عیسائی مقدسات پر حملوں کو روکیں۔

اس کے علاوہ فلسطین کے اعلیٰ فتویٰ کونسل نے بھی باب الرحمت قبرستان کی حفاظت کے لیے فوری کارروائی کی اپیل کی، اور کہا کہ قبرستان مکمل طور پر اسلامی ہے، صحابہ اور تابعین کی قبریں یہاں موجود ہیں، اور جاری مظالم عربی و اسلامی آثار کو مٹانے اور اسے توراتی باغ میں تبدیل کرنے کی کوشش ہیں۔

Tags: Free PalestineGaza under attackHuman rights violationIsraeli aggressionWar crimes in Gazaاسرائیلی قبضہعالمی یکجہتیغزہ میں نسل کشیفلسطینی مزاحمتمسجد اقصیٰ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.