(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سابق صدر نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے رکن کنیسٹ نیر برکات نےبھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں نے کئی ماہ قبل اپنے شراکت داروں کے ساتھ القدس میں فلسطینی قونصل خانے کے قیام کو روکنے کا کام لیا۔
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکہ نے صہیونی حکمرانوں کی مخالفت پرمقبوضہ بیت المقدس میں قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کےفیصلے کوفی الحال منجمد کر دیا ہے اور ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی نئی سفارتی کوششوں پر پہلے سے ناراض اپنےصہیونی اتحادیوں کو منانے کی کوشش کی ہے ۔
ذرائع نے جوبائڈن انتظامیہ کے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ اسرائیل پہلے ہی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ تصادم میں ہے اس لیے امریکا القدس میں قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کے بارے میں دوسرا محاذ نہیں کھولنا چاہتا۔
واضح رہے کہ صہیونی ریاست میں سابق صدر نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے رکن کنیسٹ نیر برکات نےبھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں نے کئی ماہ قبل اپنے شراکت داروں کے ساتھ القدس میں فلسطینی قونصل خانے کے قیام کو روکنے کا کام لیا اور ملک اور بیرون ملک ہم نے اس عمل کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھایا۔