(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری بحران کا واحد اور پائیدار حل فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کرنا ہے کوئی بھی منصوبہ اس حق کو تسلیم کیے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتا۔
عراقچی نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ سے غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کا مطالبہ کرتا رہا ہے اور عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان مظالم کو رکوانے کے لیے مشترکہ اقدامات کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی اداروں اور ریاستوں کو چاہیے کہ غزہ میں انسانی المیے کو ختم کرنے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی کے لیے مؤثر اور فوری کردار ادا کریں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں سو سے زائد منصوبے امن کے نام پر پیش کیے جا چکے ہیں لیکن صرف وہی فارمولا دیرپا ثابت ہوگا جو فلسطینی عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق دے۔
عراقچی نے کہا کہ ٹرمپ اور جنگی مجرم نتین یاہو کے درمیان غزہ سے متعلق بیس نکاتی منصوبہ انہیں پہلی بار کل دوپہر موصول ہوا ہے اور اب وہ حماس اور فلسطینی عوام کے ردِعمل کے منتظر ہیں۔