(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی حکومت نے ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے 43 یہودیوں کو غیر قانونی طورپر فلسطین میں مقیم کرنے کیلے القدس میں منتقل کردیا ، صیہونی حکومت مزید 398 ایتھوپیائی یہودیوں کو فلسطین میں لا کر آباد کرنے کے پروگرام پر کام کر رہی ہے۔
عبرانی نیوز ویب سائٹ ‘وائی نیٹ’ کے مطابق صیہونی حکومت نے گزشتہ منگل کے روز ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا سے فلاشا نسل کے 43 ایتھوپیائی یہودیوں کو جعلی ریاست اسرائیل میں منتل کردیا ہے (افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے یہودی فلاشا کہلاتے ہیں جبکہ فلسطین میں پید اہونےوالے یہودی اشکنازی کہلاتے ہیں )
ویب سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت مزید 398 ایتھوپیائی یہودیوں کو فلسطین میں لا کر آباد کرنے کے پروگرام پر کام کر رہی ہے جن کو رواں سال فلسطین میں غیر قانونی طورپر بسائی جانے والی یہودی بستیوں میں بسایا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں افریقہ سے تعلق رکھنے والے یہودیوں کو تیسرے درجے کا شہری مانا جاتا ہے ، صیہونی ریاست کے اس نسل پرستانہ سلوک کے خلاف گزشتہ چند ماہ قبل فلاشا نسل کے یہودیوں کی جانب سے اسرائیل کی تاریخ کا پرتشدد ترین احتجاج کیا گیا تھا ، یہ احتجاج اس قدر شدید تھا کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو کو سرکاری ٹی وی پر آکر قوم سے خطاب کرنا پڑا ور فلاشا نسل کے یہودیوں کو انصاف کی یقین دہانی کرانی پڑی تھی ۔