(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سنہ 2003 میں اسرائیلی درندگی کے باعث اپنا گھر کھودینے والی ایک بچی کی تصاویر دنیا کے سامنے آئیں جس میں ایک کم سن بچی اپنی کتابوں کو سینے سے لگائے وحشت کے عالم میں زاروقطار رورہی ہے اس بچی کی تصاویر نے اہل درد ہر انسان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اور سوچنے پر مجبور کردیا کہ ان معصوموں کا مستقبل کیا ہوگا۔
2003 کے بعد سے کسی کو نہیں معلوم تھا کہ یہ فلسطینی بچی کہاں گئی کس حال میں ہے زندہ بھی ہے یا اللہ نے اس کو اپنے پاس بلا لیا ، یہ جان کر آپ کو یقینا خوشگوار حیرت ہوگئی کہ یہ فلسطینی بچی سارہ اب کینیڈا کی یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر چکی ہے اور بطور لیکچرار اپنی ذمہ داریاں پوری کررہی ہے ۔