(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انٹونی بلینکن نے بتایا کہ امریکی انتظامیہ مقبوضہ فلسطینی علاقے غزہ اور مغربی کنارے پر 75ملین ڈالر کی معاشی اور ترقیاتی معاونت کرے گی جس کے لیے منصوبہ بندی جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کے ساتھ طویل مدت سے تعطل کے شکار امن معاہدے کو بحال کر کے فلسطینیوں کے ساتھ اعتماد کی فضا قائم کرنے کے لیے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کی روکی گئی امداد کو بحال کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے امریکی صدر کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ترقی اور معیشت کے حوالے سے پلان کے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ امریکی انتظامیہ غزہ اور مغربی کنارے پر 75ملین ڈالر کی معاشی اور ترقیاتی معاونت کرے گی جس کے لیے منصوبہ بندی جاری ہےجبکہ 10ملین ڈالر یو ایس ایڈ کے ذریعے قیام امن کے پروگرام اور 150 ملین ڈالر فلاحی کاموں کے لیے اقوام متحدہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار فلسطین ریفیوجی (Unrwa) کو دیے جائیں گے جبکہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کوصحت کی سہولیات فراہم کرنے والے ایسٹ یروشلم ہوسپٹل نیٹ ورک کو بھی اس فنڈ میں سے غیر معین رقم ملے گی۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا فلسطینیوں کے ساتھ سیکیوریٹی معاونت کے پروگرامز کو بھی جلد ہی بحال کردے گا اس کے علاوہ امریکہ ان علاقوں میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار جو عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث بحران کا شکار ہوئے ہیں دوبارہ بحال کر نے میں مدد فراہم کرے گا۔
یاد رہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کی روکی گئی 235 ملین ڈالر امدادکو دوبارہ جاری کر نے کا فیصلہ کیا ہے جس میں سے دو تہائی حصہ اقوام متحدہ کے ادارے برائے فلسطینی مہاجرین Unrwa کو جاتا تھا جو کہ 2018 میں 360 ملین ڈالر کی امریکی امداد رک جانے کی وجہ سے شدید مالی بحران کا شکارہو گیا ہے۔