(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )امریکی کانگریس کی خاتون رکن نےکہا ہے کہ، امریکی ا نتظامیہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت بنانے کی تصدیق کی گئی ہے لیکن فلسطینیوں کےلیے اس شہر کو بطور دارالحکومت کی کوئی بات نہیں کی گئی ہے یہ مؤقف مایوس کن ہے۔
العربی نیوز چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں امریکی کانگریس کی رکن خاتون الہان عمر نےقابض صیہونی ریاست کے حوالے سے نئے امریکی انتظامیہ کے مؤقف پر مایوسی کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے کہ جب ہم دوریاستی حل کی بات کرتے ہیں تو ہم کو انصاف اور نیک نیتی کے ساتھ دونوں کیلئے یکساں مواقعوں کی حمایت کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا، ہمیں مقبوضہ فلسطین میں غیرقانونی صیہونی آبادکاریوں کی مذمت کر نی چائیے کیونکہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یہ فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے ہم فلسطین میں صیہونی آبادکاری کے خلاف اپنے موقف پر قائم رہیں گے اس سے قطع نظر کہ وائٹ ہاؤس مں انتظامیہ اس حوالے سے کیا مؤقف اختیار کرتی ہے ہم کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں غیر قانونی صیہونی ریاست کی فلسطینی علاقوں میں جنگی جرائم کی تحقیقات کیلئے دائرہ اختیار کے حوالے سے الہان عمر نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کو غیر قانونی نہیں کہنا چاہئے۔