(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین میں یہودیت کے فروغ کیلئے خطیر رقم کے اعلان کے ساتھ ساتھ بدعنوانی کے ٹرائل کے بعد نیتن یاھو کی مقبولیت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر بدعنوانی کے الزامات میں ٹرائل اور مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیت کے فروغ کیلئے خطیر رقم مختص کرنے کے اعلان کے بعد عوامی مقبولیت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
عبرانی ریڈیو ۔ایف ایم 103 میں کی طرف سے نشر کردہ ایک سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت نیتن یاھو کی مقبولیت عروج پر ہے اور اگر کنیسٹ کےانتخابات ہوتے ہیں تو لیکوڈ پارٹی 41 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرسکتی ہے جبکہ حالیہ انتخابات میں لیکوڈ پارٹی نے 36 نشستیں حاصل کی ہیں۔
واضح رہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو نے القدس کو یہودیانے کیلئے 57 ملین امریکی ڈالر کی خطیر رقم کی منظوری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے ساتھ القدس ہماری پہلی ترجیح ہے۔