(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق اوچا نے کہا ہے کہ الخلیل میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں دو کمسن بچوں کی گرفتاری ایک بار پھر اس تلخ حقیقت کو عیاں کرتی ہے کہ فلسطینی خاص طور پر بچے روزانہ کس قدر اذیت اور ظلم کا سامنا کر رہے ہیں۔
اوچا نے اپنے بیان میں بتایا کہ پیر کے روز قابض فوج نے دو کم عمر بھائیوں، محمد اور عبدالفتاح ایمن الکرکی (جن کی عمریں بالترتیب چھ اور آٹھ سال ہیں) کو اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ پرانے الخلیل میں اپنے گھر کے قریب کھیل رہے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے بچوں پر نام نہاد جاسوسی کا الزام لگایا ان دکانداروں کو دھمکیاں دیں جنہوں نے بچوں کو چھڑانے کی کوشش کی اور راہگیروں کو واقعے کی ویڈیو بنانے سے بھی روکنے کی کوشش کی۔ بعد ازاں قابض فوجی ان دونوں بچوں کے گھروں میں بھی گھس گئے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ننھے بچے قابض فوجیوں کے گھیرے میں بری طرح رو رہے ہیں۔
اوچا کے بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی بچوں کے جینے، صحت، تعلیم، آزادانہ نقل و حرکت اور دیگر بنیادی حقوق روزانہ پامال کیے جا رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیلی افواج اکثر بچوں کو قتل کر دیتی ہیں انہیں زخمی کرتی ہیں یا بغیر کسی جواز کے حراست میں لے لیتی ہیں۔