(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل جو فلسطین پر اپنے ناجائز قبضے کو بے حس اور اپنے مفاد کی فکر کرنے والے بعض عرب اور مسلم ممالک کو تسلیم کر وانے کے بعد اب ان کٹھ پتلی حکومتوں کو اپنی مرضی سے تبدیل کر نے کی کوششوں میں بھی مصروف ہے۔
تفصیلات کے مطابق اردن میں بغاوت کی ناکام کوشش کےبعد اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم کے برادر نسبتی شہزاده حمزه سعودی عرب میں اردن کے سابق سفیر اور دیگر اہم شخصیات گرفتار ہوچکے ہیں جو بغاوت کی کوشش کررہے تھےاس کے ساتھ ہی بغاوت کی ناکام کوشش کے چند گھنٹے بعداسرائیلی میڈیاکی جانب سےاس بغاوت کے پیچھے دبئی کے شہزادہ محمد بن راشد اورسعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا نام لیا جانے لگا تاہم یہ خبر بھی جاری کی گئی کہ اسرائیل کو اس بغاوت کا علم تھااور واضح ہوگیا کہ اردنی فرماں روا کا تختہ الٹنے کی وجہ درحقیقت اردنی فرمانروا کو سینچری ڈیل کی مخالفت ترک کر کے امریکہ، اسرائیل اور اس کے ہمنوا عرب ممالک سے تعاون کرنے پر مجبور کرنے کیلئے دباو ڈالنے کی خاطر انجام پائی ہے۔
اسرائیل کو تسلیم کرنے کے باوجود اردن کے فرمانروا عبداللہ دوم نے اب تک اس منصوبے کی مخالفت کی ہے اور یمن کے خلاف جنگ میں بھی سعودی عرب کا ساتھ نہیں دیاتھا جبکہ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سےبھی یمن کے خلاف جنگ کیلئے فوجی بھیجے جانے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
واضح رہے کہ اردن میں بغاوت کی حالیہ کوشش کا اصل مقصد اسرائیل اور اس کے حامیوں کا شاہ عبداللہ دوم پر دباو ڈالنا تھا اور فی الحال امریکہ اور اسرائیل اردن میں سیاسی بحران پیدا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے کیونکہ موجودہ سیاسی سیٹ اپ کمزور ہونے میں خود اسرائیل کا بھی نقصان ہے۔