(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی وزیراعظم نے ایک با پھر عالمی عدالت انصاف پر اسرائیلی قیادت کے خلاف تحقیقات اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کے اعلان پر سخت ردعمل میں کہا ہے کہ اسرائیل کسی عدالت کو جوابدہ نہیں ہے۔
امریکا کے ایک ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے امریکی انتظامیہ کو عالمی عدالت انصاف کے ملازمین کے امریکا میں داخلے پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ اسرائیلی قیادت کے خلاف تحقیقات اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کے اعلان پرامریکا اور اسرائیل کا موقف ایک ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے عالمی عدالت نے اسرائیل مخالف اعلانات پر سخت الفاظ میں رد عمل ظاہر کیا ہے۔انہوں نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ بھی عالمی فوج داری عدالت پر پابندی عاید کرے اور عالمی عدالت کے ملازمین کو کام سے روکا جائے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی میڈیا کے ذریعے بھی عالمی عدالت انصاف کے خلاف مہم چلائی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل بین الاقوامی فوجداری عدالت ‘آئی سی سی’ کی پراسیکیوٹر ‘فاتوؤ بینسودا’ نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ عالمی عدالت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جنگی جرائم کے الزامات کی مکمل تحقیقات کا جلد آغاز کرےگا۔ ان تحقیقات میں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں پرعاید الزامات کی چھان بین شامل ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نےعالمی عدالت انصاف کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے جب کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اس کی مذمت کرتے ہوئے اس اعلان کو حق اور انصاف کے لیے یوم سیاہ قرار دیا۔