(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی وزیربرائے داخلی امور نے کہا ہے کہ اسرائیل کے جیلوںمیں تعینات تمام جیلرز اور دیگر عملے کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی جبکہ صیہونی زندانوںمیں قید فلسطینیوں کو ویکسین فراہم نہیں کی جائے گی۔
فلسطینی نشریاتی ادارے "قدس نیوز نیٹ ورک” کی رپورٹ کے مطابق قابض صیہونی ریاست کے وزیر برائے داخلی امور امیر وہان نے اپنے بیان میں صیہونی زندانوںمیں تعینات جیلرز اور دیگر عملے کو فوری طورپر کورونا وائرس کی ویکسین فراہم کرنے کی ہدایت کی ہیں تاہم فلسطینی قیدیوں کو اس سے محروم رکھا جائے گا ۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ پر یہ خبرنشر ہونے اور انسانی حقوق کی نتظیموں اور اداروں کی جانب سے شدید تنقید کے بعد صیہونی وزیرنے کہا ہے کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جارہا ہے ، انھوں نے کہا کہ میرا مقصد تھا کہ پہلے مرحلےمیں تمام اسرائیلی شہریوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی اور اس کے بعد فلسطینیوں کو ویکسین فراہم کی جائے گی ۔
اسرائیلی پریزن سروس (ائی پی ایس ) کے کمشنر نے اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار "اسرائیل ھیوم ” کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل جیسے جمہوری ملک میں جہاں انسانی اقدار کی قدر کی جاتی ہے وہاں قیدیوں سے پہلے عوام کو ویکسین فراہم کرنا کسی صورت مناسب نہیں ہے اس اقدام کی قومی سطح کے ساتھ ساتھ بین القوامی سطح پر بھی تنقید کی جائے گی ۔
کمیٹی برائے فلسطینی اسیران کے کے ترجمان حسن عابد ربو نے بتایا ہے کہ اسرائیل پریزن سروس نے فلسطینی قیدیوں سے رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لینا چاہتے ہیں تو آئی پی ایس سے رابطہ کیا جاسکتا ہے تاہم حسن عابد ربو نے مطالبہ کیا کہ صیہونی زندانوں میں قید فلسطینیوں کو فلسطینی یا بین الاقوامی ڈاکٹروں کی نگرانی میں یہ ویکسین دی جائے تاکہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کے نام پر فلسطینیوں کے ساتھ کوئی نیا مجرمانہ اقدام نہ کیا جاسکے۔ا