(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض نسل پرست ریاست اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین کے تقریبا 48 لاکھ فلسطینیوں میں سے صرف ایک لاکھ ان فلسطینیوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین فراہم کرے گی جو یہودی آبادیوں میں کام کرتے ہیں یا جن کے پاس اسرائیل کی جانب سے جاری کردہ ورک پرمٹ ہیں۔
عالمی سطح پر فلسطینیوں کو عالمی وباء سے بچاؤ کی ویکسین نہ فراہم کرنے پر سخت تنقید کا سامنا کرنے کے بعد صیہونی ریاست کی غیر قانونی فوج کے فلسطینی علاقوں میں شہری امورکی ذمہ دار شاخ کوگیٹ نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ اسرائیل ایک لاکھ فلسطینیوں کو ویکسین فراہم کرنے کو تیار ہے تاہم ویکسین صرف ان فلسطینیوں کو فراہم کی جائے گی جو یہودی بستیوں میں کام کرتے ہیں جن کے پاس اسرائیل کی جانب سے جاری کردہ ورک پرمٹ ہیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور مقبوضہ مغربی کنارے میں تقریبا 28 لاکھ سے زائد فلسطینی مقیم ہیں جبکہ 20 لاکھ سے زائد فلسطینی 15 سالوں سے غیر قانونی محاصرے کا شکار شہر غزہ میں مقیم ہیں مجموعی طور پر 48 لاکھ کے قریب ہیں جو مقبوضہ فلسطین میں رہائش پزیر ہیں، ان کے حوالے سے اسرائیل کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو ویکسین فراہم کرنا فلسطینی اتھارٹی کی ذمہ داری ہے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ غرب اردن اور اس میں رہنے والے تمام فلسطینیوں کوویکسین لگانا صہیونی ریاست کی قانونی ذمہ داری ہے، اس کے علاوہ مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کے بیس لاکھ فلسطینیوں کو بھی ویکسین مہیا کرنا اسرائیل ہی کی ذمہ داری ہے کیونکہ اسرائیل نے اس فلسطینی علاقے کا 2007ء سے زمینی اور بحری محاصرہ کررکھا ہے۔