(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابص صیہونی ریاست فلسطین میں معصوم نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی ہی نہیں کررہی ہے بلکہ ایک مکمل سوچے سمجھے منصوبے کے تحت معاشی قتل عام کررہی ہے تاکہ فلسطین کا نام و نشان بھی خطے سے مٹادیا جائے۔
حالیہ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قابض صیہونی ریاست کے فلسطینی علاقوں پرقائم غاصبانہ تسلط کے نتیجے میں 2000ء سے 2017ء تک صرف سات سالوں کے دوران فلسطینیوں کو 50 ارب ڈالر کے قریب نقصان پہنچ چکا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس کے شہر رام اللہ کے ایک تحقیقاتی ادارے ‘ماس’ کے زیرانتظام منعقدہ ایک سیمینار کے موقع پر پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے 2000ء سے سال 2017ء تک کے اعدادو شمار جاری کیے گئے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی قبضےکے نتیجے میں فلسطینیوں کو سالانہ اوسطا ٓ 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچ رہا ہے۔
سال 2017ء تک صہیونی قبضے کے نتیجے میں 47 ارب 70 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو درآمدات اور دیگر ریوینیو کی مد میں حاصل ہونے والی 28 ارب 20 کروڑ ڈالر کا فائدہ ہوا۔ اسرائیلی قبضے کی وجہ سے فلسطینی اتھارٹی کو مجموعی طور ہر سال ایک کروڑ 77 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا جب کہ مجموعی طور پر گذشتہ سترہ سال کے دوران 6 ارب 60 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے۔