(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض صیہونی ریاست کے ساتھ سفارتی اور معاشی تعلقات قائم کرنے کے انعام میں امریکا نے امارات کو 23 ارب ڈالر مالیت کے اسلحے کی فروخت کے معاہدے کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس معاہدے کے تحت امریکا امارات کو F-35 ڈرون طیارے سمیت دیگر جدید جنگی آلات فراہم کرے گا۔
امارات کے ساتھ ہونے والے اسلحہ کے معاہدے کی تفصیلات کانگریس کو بتاتے ہوئے جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ہم ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہونے والی 23ارب ڈالر سے زائد اسلحے کی فروخت کے معاہدے کو آگے بڑھا رہے ہیں اور ہم اس سے متعلق تمام تفصیلات پر نظر ثانی کرتے ہوئے اماراتی حکام کے ساتھ ان ہتھیاروں کے استعمال پر بھی مشاورت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں متحدہ عرب امارات اور صیہونی ریاست کے وزرائے خارجہ کے درمیان ایک معاہدہ جس کو ’ابراہم اکارڈز‘(معاہدہ ابراہیم ) کا نام دیا گیا تھا سائن کیا تھا جس کے تحت متحدہ عرب امارات نے قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنےکا اعلان کیا تھا اور تحفے میں امریکا نے متحدہ عرب امارات کو 23 ارب 37 کروڑ ڈالر مالیت کے جدیدجنگی آلات اور اسلحہ کی فروخت کا معاہدہ کیا تھا جس میں جنرل اٹامکس، لاک ہڈت مارٹن اینڈ ریتھیون ٹیکنا لوجیز، پچاس F-35 لائٹننگ II ایئر کرافٹ، 18 MQ-9B فضائی نظام اور فضا سے فضا اور فضا سے زمین پر مار کرنے والا اسلحہ شامل ہے فراہم کیا جائے گا۔