غزہ ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف اور خدمات کی ایجنسی "انروا” نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کے لاکھوں بے گھر فلسطینی موسمِ سرما کا سامنا انتہائی خستہ حال اور پھٹے پرانے خیموں میں کر رہے ہیں جہاں انہیں بنیادی انسانی تحفظ بھی میسر نہیں۔
انروا نے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر جاری ایک بیان میں واضح کیا کہ غزہ میں جاری دو سالہ تباہ کن جنگ نے 2 لاکھ 82 ہزار سے زائد گھروں کو تباہ یا شدید نقصان پہنچایا ہے۔ یہ اعداد و شمار ’’گلوبل شیلٹر کلیسٹر‘‘ نے فراہم کیے ہیں جو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین اور بین الاقوامی فیڈریشن برائے ریڈ کراس و ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز کے اشتراک سے رہائشی امداد کا عالمی ڈھانچہ چلا رہا ہے۔
"انروا” کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں فلسطینی خاندان موسمِ سرما کی آمد سے قبل ہی انتہائی بنیادی نوعیت کے خیموں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ یہ خاندان تنگ جگہوں میں سکڑ کر رہتے ہیں، انہیں نجی زندگی کا کوئی گوشہ میسر نہیں جبکہ بنیادی خدمات تک رسائی بھی شدید مشکل ہے۔
ایجنسی نے اس امر کی تصدیق کی کہ وہ اور اس کی شراکت دار تنظیمیں بدترین بگڑتی ہوئی صورتحال کے باوجود بے گھر فلسطینی خاندانوں تک انسانی امداد پہنچانے کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔