(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مزاحمتی تحریک عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کی خاتون رہنما اس سے قبل متعدد بار صیہونی بربریت کا نشانہ بنائی جاچکی ہیں اور متعدد بار صیہونی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں بغیر کسی جرم کے مہینوں پر مشتمل قید کاٹ چکی ہیں۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق صیہونی ریاست اسرائیل کی فوجی عدالت عوفر نے عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کی خاتون رہنما 58 سالہ خالدہ جرارکو آزادی فلسطین کیلئے سیاسی سرگرمیوں میں کردار ادارکرنے کی پاداش میں گرفتارکیا گیا ہے، خالدہ جرار کی گرفتاری ایک بم دھماکہ کے دو ماہ بعد عمل میں آئی ہے جس میں دو غیر قانونی صیہونی آبادکار ہلاک ہوگئے تھے اور اس بم دھماکے کا الزام عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے ایک عسکری گروپ پر عائد کیا گیا ہے، خالدہ جرار کو اس مقدمے میں تفتیش کیلئے بھی گرفتارکیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خالدہ جرار 2006ء میں فلسطین پارلمنیٹ کی رکن منتخب ہونے والی خاتون رہنما ہیں جن کو پہلی مرتبہ 2015میں حراست میں لیا گیا تھا، اس کے بعد متعدد مرتبہ انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت ان کو گرفتارکیا جا چکا ہے۔