(روز نامہ قدس ۔ آنلائن خبر رساں ادارہ )گزشتہ دنوں اسرائیلی جیل انتظامیہ کے مظالم اور ناروا سلوک سے تنگ آ کر بھوک ہڑتال شروع کرنے والے 5فلسطینی قیدیوں نے مطالبات تسلیم کیے جانے کے بعد بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں صہیونی زنداں خانوں میں اسیری کی زندگی گزارنے والے متعدد فلسطینی قیدیوں نے انتظامی قانون جیسے کالے قانون کے تحت اپنی بے جا قید اور جیل حکام کے مظالم اور ناروا رویئے سے تنگ آ کر بھوک ہڑتال شروع کردی تھی،اور اپنے مطالبات کے تسلیم نہ ہونے تک بھوک ہڑتا ل جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم اب فلسطینی محکمہ برائے اسیران کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے قیدیوں کے مطالبات تسلیم کیے جانے کے بعد 5 اسیران نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ ان قیدیوں نے مسلسل 12 دن تک اپنے جائز مطالبات کو منوانے کے لیے بھوک ہڑتال جاری رکھی۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ رامون جیل کی انتظامیہ نے بھوک ہڑتال کرنے والے پانچ قیدیوں کی رہائی کی مدت کا تعین کر دیا ہے۔
انتظامی حراست میں مزید توسیع نہ کرنے کا مطالبہ کرنے والے اسیران میں دو سگے بھائی محمود الفسفوس اور کاید الفسفوس، 26 سالہ غضنفر ابو عطوان کی انتظامی حراست 30 اکتوبرکو ختم ہوگی اور ان کی حراست میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔ 30 سالہ اسیر عبدالعزیز سویطی کو 14 ستمبر کو رہا کیا جائے گا جب کہ اسیر ساید النمور کو یکم دسمبر 2019ء کو رہا کیا جائے گا۔