اردن کی ہاشمی چیریٹی آرگنائزیشن نے آج بدھ کے روز اردنی مسلح افواج کے تعاون سے غزہ کی پٹی میں پہلے سے تیار شدہ مکانات بھیجنے کے عمل کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام اردن کی جانب سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں گھروں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی سے متاثرہ خاندانوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرنے کی غرض سے جاری امدادی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔
اردنی ہاشمی چیریٹی آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل حسین الشبلی نے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ "یہ اقدام انسانی ہمدردی کی کوششوں کو تیز کرنے اور غزہ کے بھائیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا "پہلے سے تیار شدہ مکانات بھیجنا غزہ میں اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے ہمارے جاری عزم کا حصہ ہے۔ ہم ان کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے فوری اور موثر حل فراہم کرنا چاہتے ہیں، اور اردن ہمیشہ ان ممالک میں سب سے آگے رہے گا جو اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لیے ہر ممکن قدم اٹھاتے ہیں۔”
اتھارٹی نے وضاحت کی کہ غزہ میں پہلے سے تیار شدہ مکانات بھیجنا ایک وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد ہمارے فلسطینی بھائیوں کو مزید مدد فراہم کرنا، تعمیر نو میں معاونت کرنا، اور متاثرہ بنیادی ڈھانچے کو بحال کرنا ہے۔
بیان کے مطابق، اردنی انسانی راہداری – زمینی اور ہوائی امدادی پلوں کے ذریعے – غزہ کی پٹی میں امداد کی تیز اور موثر ترسیل کو یقینی بنا رہی ہے۔
اتھارٹی نے یہ بھی واضح کیا کہ بحران کے آغاز سے ہی اردن کے امدادی قافلے مسلسل غزہ بھیجے جا رہے ہیں، جن میں خوراک، طبی سامان اور زخمیوں کے لیے ہنگامی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، اسپتالوں کے لیے بھی امدادی سامان کی ترسیل جاری ہے، تاکہ فلسطینی عوام کی مشکلات کم کی جا سکیں۔