(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اردن کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بیت المقدس کو تل ابیب سے ایکسپریس ٹرین کے ذریعے ملانے کا منصوبہ القدس اور فلسطین کو یہودیانے کے اسرائیلی منصوبوں کا حصہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔
اردن کی وزارت خارجہ کے ترجمان ضیف اللہ الفائزنے اسرائیل کے مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب سے ملانے کے لیے ٹرین کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس کو تل ابیب سے ایکسپریس ٹرین کے ذریعے ملانے کا منصوبہ القدس اور فلسطین کو یہودیانے کے اسرائیلی منصوبوں کا حصہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ "قابض ریاست کا یہ قدم یک طرفہ ہونے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون ، بین الاقوامی انسانیت سوسائٹی ، اقوام متحدہ کی قرار دادوں ، اور اقوام متحدہ کے تعلیمی ، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کےوضع کردہ طریقہ کار اور قراردوں کی صریح خلاف ورزی ہے، اردن "مشرقی بیت المقدس” میں اسلامی اور عیسائی مقدسات کا محافظ اور نگہبان ہے، اردن کو یہ اسٹیٹس اور مذہبی مقامات کی سرپرستی سنہ 1994ء میں مملکت اور اسرائیل کے مابین امن معاہدے تحت حاصل ہوئی ہے۔
ضیف اللہ الفائزنے کہا کہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے تمام علاقوں پر اسرائیل کا وجود غیرقانونی ہے اور عالمی قوانین اوربین الاقوامی قراردادوں میں بھی اسرائیل کو سنہ1967ء کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن پرواپس جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی حکومت نے القدس اور تل ابیب کو ایکسپریس ٹرین کے ذریعے ملانے کے لیے ایک نئی ریلوے لائن منصوبے کی منظوری دی ہے۔ یہ منصوبہ زیادہ تر زیر زمین ہوگا۔